علاقائی خبریںقومی

نئی دہلی میں بنگلہ دیش ہائی کمیشن کے باہر احتجاج

بھارت کی وزارتِ خارجہ نے نئی دہلی میں بنگلہ دیش ہائی کمیشن کے باہر ہونے والے احتجاج سے متعلق بعض بنگلہ دیشی میڈیا رپورٹس کو گمراہ کن اور پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔

میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزارتِ خارجہ کے سرکاری ترجمان رندھیر جیسوال نے واضح کیا کہ یہ احتجاج محدود نوعیت کا تھا اور اس سے کسی بھی طرح سفارتی مشن کی سلامتی کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ تقریباً بیس سے پچیس نوجوانوں نے مختصر وقت کے لیے احتجاج کیا اور میمن سنگھ میں ہندو نوجوان دیپو چندر داس کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اقلیتوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔ ترجمان کے مطابق کسی بھی مرحلے پر حفاظتی حصار توڑنے کی کوشش نہیں کی گئی اور دہلی پولیس نے چند ہی منٹوں میں مجمع منتشر کر دیا۔

رندھیر جیسوال نے زور دے کر کہا کہ احتجاج کی ویڈیو اور تصاویر عوامی طور پر دستیاب ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ مظاہرہ پرامن تھا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ویانا کنونشن کے تحت تمام غیر ملکی سفارتی مشنز کی حفاظت کا پابند ہے اور اس ذمہ داری کو پوری سنجیدگی سے نبھاتا ہے۔

وزارتِ خارجہ نے مزید کہا کہ بنگلہ دیش میں جاری بدامنی پر بھارت گہری نظر رکھے ہوئے ہے، جو طالب علم رہنما شریف عثمان ہادی کی موت کے بعد بڑھی ہے۔ بھارت نے بنگلہ دیشی حکام کے سامنے اقلیتوں پر حملوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ دیپو چندر داس کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

ادھر بنگلہ دیش میں مظاہروں کے دوران بھارتی سفارتی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے واقعات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی کشیدگی بھی سامنے آئی ہے، تاہم بھارت نے تحمل، ذمہ داری اور جوابدہی پر زور دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button