تلنگانہحیدرآبادعلاقائی خبریںقومی

ریونت ریڈی کی وضاحت: میرے مسلمانوں سے متعلق الفاظ کا غلط مطلب نکالا گیا

تلنگانہ کے وزیرِاعلیٰ ریونت ریڈی نے اپنے مسلمانوں سے متعلق بیان پر اٹھنے والی تنقید کے بعد وضاحت دی ہے کہ ان کے الفاظ کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ شروع سے سیکولر سیاست دان رہے ہیں اور ہمیشہ ہر مذہب کے لوگوں کو برابر سمجھتے ہیں۔

یہ وضاحت انہوں نے جوبلی ہلز اسمبلی حلقے میں انتخابی جلسے سے خطاب کے دوران دی، جہاں 11 نومبر کو ضمنی انتخاب ہونے والا ہے۔

ریونت ریڈی پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنی تقریر میں کہا تھا: کانگریس ہے تو مسلمان ہیں، کانگریس نہیں تو آپ کچھ نہیں۔ اس بیان کو مسلم تنظیموں اور بی آر ایس پارٹی نے توہین آمیز قرار دیتے ہوئے معافی کا مطالبہ کیا تھا۔

وزیرِاعلیٰ نے کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ اقلیتوں کو بڑے عہدے دیے اور ان کی فلاح کے لیے کام کیا۔ انہوں نے کہا، “ہمارے لیے ہندو اور مسلمان سب برابر ہیں، ہم تفریق نہیں کرتے۔”

انہوں نے الزام لگایا کہ بی آر ایس پارٹی مسلمانوں کو دھوکہ دے رہی ہے اور جلد بی جے پی میں ضم ہو جائے گی۔
ریونت ریڈی نے مرکزی وزیر کشن ریڈی پر بھی تنقید کی کہ وہ اظہرالدین کو کابینہ میں شامل کرنے کی مخالفت کیوں کر رہے ہیں۔

مزید برآں، وزیرِاعلیٰ نے کالیشورم اسکام اور فارمولا ای ریس گھوٹالے کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی پر الزام لگایا کہ وہ بی آر ایس رہنماؤں کے خلاف کارروائی روک رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کے سی آر اور مودی ایک ہی صف میں ہیں، اور جوبلی ہلز ضمنی انتخاب میں بی جے پی، بی آر ایس کی حمایت کر رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button