علاقائی خبریںقومی

جنگ بندی میں کوئی تیسرا فریق نہیں، چین کے دعوے کو بھارت نے رد کر دیا

بھارت نے چین کے اس دعوے کو سختی سے مسترد کر دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ اس نے بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ فوجی کشیدگی کے دوران جنگ بندی میں ثالثی کا کردار ادا کیا۔ بھارتی حکام نے واضح کیا ہے کہ کسی تیسرے فریق کا کوئی کردار نہیں تھا اور فیصلہ مکمل طور پر دو طرفہ فوجی رابطے کے ذریعے ہوا۔

بھارتی مؤقف کے مطابق دس مئی کو ہونے والی جنگ بندی آپریشن سندور کے بعد دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کے درمیان براہ راست بات چیت کے نتیجے میں طے پائی۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت اس مؤقف کو ماضی میں بھی متعدد بار واضح کر چکا ہے کہ بھارت پاکستان معاملات میں کسی بیرونی مداخلت کی کوئی گنجائش نہیں۔

یہ وضاحت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے دعویٰ کیا کہ چین نے دنیا کے کئی تنازعات سمیت بھارت پاکستان کشیدگی میں بھی ثالثی کی۔ وانگ یی کے بیان کو بھارت نے حقائق کے منافی قرار دیا ہے۔

بھارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ چین کا یہ دعویٰ اس کی دوغلی پالیسی کو ظاہر کرتا ہے، کیونکہ اسی دوران چین نے مبینہ طور پر پاکستان کی عسکری مدد بھی کی۔ بھارتی فوجی حکام کے مطابق حالیہ کشیدگی کے دوران چین نے اس صورتحال کو اپنے لیے عملی تجربہ گاہ کے طور پر استعمال کیا۔

واضح رہے کہ اپریل میں پہلگام میں دہشت گرد حملے میں چھبیس بے گناہ افراد ہلاک ہوئے تھے، جس کے بعد بھارت نے آپریشن سندور کے تحت کارروائی کرتے ہوئے پاکستان میں موجود دہشت گرد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ اس کے بعد محدود مدت کی شدید جھڑپوں کے بعد دونوں ممالک نے براہ راست فوجی رابطے سے جنگ بندی پر اتفاق کیا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button