بین الاقوامیعرب دنیا

نوبیل امن انعام کی تقریب میں غیر حاضر ماریا ماچادو آخرکار منظرِ عام پر آگئیں

ونیزویلا کی اپوزیشن لیڈر ماریا کورینا ماچادو تقریباً 11 ماہ تک روپوش رہنے اور نوبیل امن انعام کی تقریب میں شریک نہ ہونے کے بعد بالآخر جمعرات کی صبح ناروے کے اوسلو میں عوام کے سامنے آگئیں۔ انہوں نے ہوٹل کی بالکونی سے ہاتھ ہلا کر اپنے حامیوں کا خیرمقدم کیا۔

ماچادو کی یہ جھلک اس وقت سامنے آئی جب چند گھنٹے پہلے ان کی بیٹی نے ان کی جانب سے نوبیل امن انعام قبول کیا۔ رپورٹ کے مطابق ماچادو نے قومی ترانہ گایا اور اپنے حامیوں سے ہاتھ ملایا، جبکہ لوگ ’’آزادی‘‘ اور ’’شکریہ‘‘ کے نعرے لگاتے رہے۔

ماچادو کو یہ سال 9 جنوری کو آخری بار دیکھا گیا تھا، جب انہیں کاراکس میں حامیوں کے ساتھ مارچ کرنے پر مختصر طور پر حراست میں لیا گیا تھا۔ وہ تقریب میں شرکت کرنے والی تھیں مگر نوبیل ادارے نے تصدیق کی کہ وہ شریک نہیں ہوں گی۔

بتایا گیا کہ وہ ہوٹل کی بالکونی میں جینز اور پفر جیکٹ پہنے کئی منٹ تک موجود رہیں۔ اس دوران اہلِ خانہ اور قریبی ساتھی بھی ان کے ساتھ نظر آئے۔ ’’صدر! صدر!‘‘ کے نعروں میں انہوں نے لوگوں کو گلے لگایا اور کہا:
’’میں چاہتی ہوں کہ آپ سب واپس ونیزویلا آئیں‘‘۔

گذشتہ غیر حاضر نوبیل انعام یافتہ افراد

ماچادو اب ان انعام یافتگان کی فہرست میں شامل ہو گئی ہیں جو تقریب میں شریک نہ ہوسکے، جن میں شامل ہیں:

  • نرگس محمدی2023
  • الس بیالیاتسکی2022
  • لیو شاؤبو2010
  • آنگ سان سوچی1991
  • لیخ ویسا1983

ماچادو کی بیٹی نے انعام وصول کرتے ہوئے کہا کہ ان کی والدہ آزاد ونیزویلا میں جینا چاہتی ہیں اور اس جدوجہد سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گی۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button