جنگ نہیں بلکہ بدلہ، امریکا کے شام میں داعش کے خلاف بڑے فضائی حملے
امریکا نے شام میں داعش کے خلاف وسیع پیمانے پر فضائی حملے کیے ہیں۔ یہ کارروائی امریکی اہلکاروں پر حملے کے جواب میں کی گئی، جس کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سخت جواب دینے کا اعلان کیا تھا۔
امریکی حکام کے مطابق، جمعہ کے روز درجنوں داعش اہداف کو نشانہ بنایا گیا، جن میں جنگجو، اسلحہ کے ٹھکانے اور انفراسٹرکچر شامل ہیں۔ امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگستھ نے بتایا کہ اس کارروائی کو آپریشن ہاک آئی اسٹرائیک کا نام دیا گیا ہے۔
پیٹ ہیگستھ نے کہا کہ یہ کسی نئی جنگ کا آغاز نہیں بلکہ بدلے کا اعلان ہے۔ ان کے مطابق امریکا نے اپنے دشمنوں کو تلاش کیا اور انہیں ہلاک کیا، اور یہ کارروائیاں آئندہ بھی جاری رہیں گی۔
امریکی فوج کے مطابق، گزشتہ ہفتے وسطی شام کے شہر پالمیرا میں ایک حملے کے دوران دو امریکی فوجی اور ایک مقامی مترجم ہلاک ہو گئے تھے، جبکہ تین دیگر فوجی زخمی ہوئے۔ حملہ آور کو بعد میں ہلاک کر دیا گیا۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ شام میں حالیہ مہینوں کے دوران داعش کے خلاف فضائی اور زمینی کارروائیاں مسلسل جاری رہی ہیں، جن میں شامی سیکیورٹی فورسز کا تعاون بھی شامل ہے۔
اس وقت شام میں تقریباً ایک ہزار امریکی فوجی موجود ہیں۔ شامی وزارتِ داخلہ کے مطابق، حملہ آور شامی سیکیورٹی فورس کا رکن تھا، جس پر داعش سے ہمدردی کا شبہ ہے۔



