روس۔یوکرین جنگ واحد مسئلہ، پوتن اور زیلنسکی کی شدید مخالفت ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر عالمی تنازعات کے حل سے متعلق اپنے دعوؤں کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ روس اور یوکرین کی جنگ واحد تنازع ہے جسے وہ اب تک حل نہیں کر سکے۔ انہوں نے اس کی وجہ روسی صدر ولادیمیر پوتن اور یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی کے درمیان موجود شدید نفرت کو قرار دیا۔
واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے دنیا کے مختلف خطوں میں آٹھ جنگوں کو ختم کرانے میں کردار ادا کیا، جن میں ہند۔پاکستان کشیدگی بھی شامل ہے۔ ان کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان صورتحال خطرناک حد تک بڑھ چکی تھی اور کئی جنگی طیارے مار گرائے گئے، تاہم ان کی مداخلت سے حالات قابو میں آ گئے۔
صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے تجارتی محصولات کے ذریعے بڑے پیمانے پر جنگ کو روکنے میں مدد دی، اگرچہ نئی دہلی نے ان دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا کہ فائر بندی کا فیصلہ فوجی حکام کی براہ راست بات چیت کے بعد ہوا۔
روس۔یوکرین جنگ کے بارے میں بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ امن مذاکرات جاری ہیں مگر دونوں صدور کے درمیان گہری دشمنی رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔ حال ہی میں امریکہ اور روس کے نمائندوں کے درمیان بات چیت ہوئی، جس میں روسی فریق نے امن کے عزم کا اعادہ کیا۔
دوسری جانب، یوکرین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ ماسکو پر دباؤ بڑھائے۔ امریکی اور یورپی حکام کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں کو تعمیری اور مثبت قرار دیا گیا ہے، جبکہ ایک کثیر ملکی سکیورٹی فریم ورک پر بھی غور جاری ہے۔



