ہمارا فرض دنیا کی اَن مٹ وراثت کو زندہ رکھنا لال قلعہ میں تاریخی اجلاس کا آغاز
ہندوستان میں لال قلعہ میں عالمی ادارہ برائے ثقافت کے غیر مادی ثقافتی ورثے کے تحفظ سے متعلق بیسواں اجلاس شروع ہوگیا، جس میں مرکزی وزیرِ ثقافت گجیندر سنگھ شیخاوت نے کہا کہ ہماری روایات ماضی کی یادگار نہیں، بلکہ مستقبل کی راہ دکھانے والی روشنی ہیں۔
وزیر نے زور دیا کہ ہمارا کام یہ ہے کہ غیر مادی ورثہ زندہ، مؤثر اور اپنی کمیونٹیز کے لیے بااختیار رہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اجلاس صرف ایک بین الاقوامی تقریب نہیں بلکہ تہذیبوں کے درمیان مکالمے کا دروازہ کھولنے کا موقع ہے۔
شیخاوت نے کہا کہ آج دنیا آب و ہوا کے دباؤ، ہجرت اور سماجی تقسیم جیسے چیلنجوں کا سامنا کر رہی ہے، لیکن نئی توجہ اور جدید ذرائع کی بدولت ورثے کی حفاظت پہلے سے بہتر انداز میں کی جا سکتی ہے۔
وزیر اعظم کا پیغام بھی پڑھ کر سنایا گیا، جس میں کہا گیا کہ ہندوستان میں ورثہ محض یاد نہیں، بلکہ بہتی ہوئی ندی کی طرح زندہ روایت ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ تہذیب صرف عمارتوں اور دستاویزات سے نہیں، بلکہ تہواروں، رسومات، فنون اور دستکاری سے پھلتی پھولتی ہے۔
ہندوستان کے اس وقت پندرہ عناصر عالمی ورثہ فہرست میں شامل ہیں، جن میں کمبھ میلہ، درگا پوجا، گربا، یوگ، ویدک جاپ اور رام لیلا شامل ہیں۔
اجلاس میں مختلف ممالک کی نامزدگیاں، موجودہ فہرست کا جائزہ اور عالمی سطح پر حفاظتی مدد جیسے امور پر غور کیا جائے گا۔



