بین الاقوامیعرب دنیا

جنگ ختم کرنے کا منصوبہ حتمی نہیں، ٹرمپ کا بڑا بیان یوکرین–امریکہ

امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یوکرین جنگ ختم کرنے کا جو منصوبہ پیش کیا گیا ہے وہ حتمی پیشکش نہیں، اور وہ چاہتے ہیں کہ لڑائی کو کسی نہ کسی طرح روکا جائے۔ سوئٹزرلینڈ میں یوکرین، امریکی نمائندوں اور یورپی سلامتی حکام کے درمیان آج اہم بات چیت ہوگی، جس میں جنگ کے خاتمے سے متعلق تجاویز پر غور کیا جائے گا۔

ٹرمپ نے یوکرین کو ستائیس نومبر تک منصوبہ قبول کرنے کی مہلت دی ہے، لیکن کیف نے اس مسودے پر سخت تحفظات ظاہر کیے ہیں کیونکہ اس میں علاقہ چھوڑنے، فوج کم کرنے اور نیٹو سے دور رہنے جیسے مطالبات شامل ہیں، جو یوکرین کے مطابق روس کے حق میں جاتے ہیں۔

یورپی ممالک نے بھی کہا ہے کہ امریکی منصوبے میں مزید کام اور ترمیم کی ضرورت ہے۔ فرانس، جرمنی، اٹلی، برطانیہ، جاپان اور یورپی اتحاد کے رہنماؤں نے مؤقف اختیار کیا کہ سرحدیں طاقت کے زور پر تبدیل نہیں کی جا سکتیں اور یوکرین کی فوجی طاقت کم کرنا اسے مستقبل کے حملوں کے لیے کمزور چھوڑ دے گا۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے وفد کی قیادت کے لیے آندرے یرمک کو نامزد کیا ہے۔ زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین کے نمائندے ملکی مفادات کا بھرپور دفاع کریں گے اور جنگ کے خاتمے کے لیے اپنے متبادل تجاویز بھی پیش کریں گے۔

برطانیہ، اٹلی اور یورپی ممالک کے اعلیٰ سلامتی حکام بھی جنیوا میں موجود ہوں گے تاکہ تمام نکات پر مشترکہ حکمت عملی بنائی جا سکے۔ روس کی جانب سے وفد کی شرکت کی تصدیق نہیں ہوئی، تاہم صدر ولادیمیر پوتن نے منصوبے کو امن کی بنیاد قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر یوکرین مذاکرات سے ہٹا تو روس مزید علاقے قبضے میں لے سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button