علاقائی خبریںقومی

وزیراعظم مودی کا پیغام وِکاس بھی، وِراثت بھی جدت کے ساتھ تہذیب کی مضبوطی

UNESCO کے ۲۰ویں اجلاس کے افتتاح پر وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے پیغام میں کہا کہ بھارت کا نظریہ "وِکاس بھی، وِراثت بھی” اس عزم کی علامت ہے کہ ترقی، شہریّت اور جدیدیت کے باوجود تہذیب و ثقافت کو مزید مضبوط کیا جائے، مٹایا نہ جائے۔

وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ بھارت میں کوئی بھی روایت، فنکار یا برادری نہ تو نظرانداز ہوتی ہے اور نہ ہی بے سہارا چھوڑی جاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بھارت کے لیے وراثت کوئی پرانی یاد نہیں بلکہ ایک زندہ روایت ہے جو مسلسل علم، تخلیق اور برادری کی روح کو آگے بڑھاتی ہے۔

مودی نے کہا کہ بھارت کی تہذیبی تاریخ اس سوچ سے بنی ہے کہ ثقافت صرف آثارِ قدیمہ یا تحریروں میں نہیں بلکہ عوام کی روزمرہ زندگی میں—جیسے تھوڑ و تہوار، رسومات، فنون اور ہنرمندی میں زندہ رہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیر مادی ورثہ معاشروں کی اخلاقی، جذباتی اور تہذیبی یادداشت کو محفوظ رکھتا ہے، شناخت بناتا ہے اور ہم آہنگی کو بڑھاتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ UNESCO نے دنیا بھر میں غیر مادی ورثے کے تحفظ کے لیے ایک اہم اور انقلابی کردار ادا کیا ہے، اور بھارت کو فخر ہے کہ اس کے کئی عناصر UNESCO کی فہرست میں شامل ہیں۔

مودی نے مزید کہا کہ ۲۰۰۳ کا یونیسکو کنونشن نے عالمی سطح پر اجتماعی ذمّہ داری کو مضبوط کیا۔
انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ۲۰واں اجلاس قدیم روایات اور جدید خواہشات کے درمیان ایک مضبوط پل ثابت ہوگا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button