تلنگانہ وزیر ٹرانسپورٹ کی وارننگ: قواعد توڑنے والے نجی بس آپریٹرز پر سخت کارروائی ہوگی
تلنگانہ کے وزیرِ ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر نے خبردار کیا ہے کہ اگر نجی بس آپریٹرز نے ٹرانسپورٹ قوانین کی خلاف ورزی کی تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ یہ انتباہ اُس وقت سامنے آیا جب آندھرا پردیش کے کرنول میں ایک بس آگ لگنے کے حادثے میں 19 مسافر زندہ جل کر ہلاک ہوگئے۔
وزیر نے کہا کہ اگر کسی ٹریول آپریٹر کو گاڑی کی فٹنس، انشورنس یا دیگر معاملات میں غفلت برتتے ہوئے پایا گیا تو ان پر قتل کا مقدمہ درج کر کے جیل بھیجا جائے گا۔
انہوں نے بس مالکان کو ہدایت دی کہ وہ رفتار کی حد اور محفوظ سفر کے اصولوں کی پابندی کریں۔
پربھاکر نے کہا، "انسانوں کی زندگیوں سے کھیلنا بند کریں۔”
حادثے سے متعلق بتایا گیا کہ بس اڑیسہ میں رجسٹرڈ تھی اور حیدرآباد سے بنگلورو جا رہی تھی۔ بس میں 43 افراد سوار تھے جن میں دو ڈرائیور بھی شامل تھے۔
وزیر نے کہا کہ اگر ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ روزانہ چیکنگ کرے تو آپریٹرز ہراسانی کی شکایت کرتے ہیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ حادثے کی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے اور مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تینوں ریاستوں تلنگانہ، آندھرا پردیش اور کرناٹک کے ٹرانسپورٹ وزراء کی جلد ہی مشترکہ میٹنگ ہوگی تاکہ حادثات پر قابو پایا جا سکے۔
پربھاکر نے زور دیا کہ رفتار کی حد پر عمل درآمد ہی حادثات کو روک سکتا ہے، اس لیے تمام راستوں پر سخت نگرانی کا نظام بنایا جائے گا۔



