مودی پوتن ملاقات بھارت اور یوریشین یونین کے درمیان آزاد تجارتی معاہدہ
وزیراعظم نریندر مودی اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کی اہم ملاقات میں بھارت اور یوریشین اکنامک یونین کے درمیان مجوزہ آزاد تجارتی معاہدے کو نئی رفتار مل گئی۔ دونوں رہنماؤں نے بدلتی ہوئی عالمی صورتحال میں اقتصادی تعاون کو ازسرِنو ترتیب دینے کی ضرورت پر زور دیا اور اس معاہدے کو خطے کے لیے نہایت اہم قرار دیا۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ بھارت اور یوریشین یونین کے درمیان اشیاء کی تجارت پر مبنی معاہدے پر تیزی سے پیشرفت ہونی چاہیے، تاکہ دونوں جانب سرمایہ کاری کے تحفظ اور تجارتی توازن کو بہتر بنایا جا سکے۔ دونوں ملکوں نے معاہدے کے مذاکرات میں سہولت کاری اور سرمایہ کاری بڑھانے کی ضرورت کو اہم قرار دیا۔
بھارت کے لیے یہ معاہدہ تجارتی تنوع، توانائی سلامتی، اور یوریشیا سے بہتر رابطے کے لیے نہایت اہم سمجھا جا رہا ہے۔ یوریشین اکنامک یونین پانچ ممالک پر مشتمل ایک بڑا اقتصادی بلاک ہے جس کا مشترکہ بازار کروڑوں کی آبادی اور مضبوط معاشی حجم رکھتا ہے۔
دونوں ممالک نے بین الاقوامی شمال–جنوب راہداری، آشگ آباد معاہدہ اور ایران کی چاہ بہار بندرگاہ جیسے منصوبوں کو اس معاہدے کے ساتھ ہم آہنگ قرار دیا، کیونکہ یہ بھارت کی یوریشیا تک رسائی مزید مضبوط کریں گے۔
بھارت اور روس نے دو طرفہ تجارت کے فروغ، صنعتی شراکت داری، ٹیکنالوجی تعاون اور اعلیٰ تحقیقاتی شعبوں میں مشترکہ کام آگے بڑھانے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔



