علاقائی خبریںقومی

لال قلعہ دھماکہ کیس میں کشمیر سے دو بھائی اور ایک دوست گرفتار


لال قلعہ دھماکے کی تحقیقات میں نئی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ جموں و کشمیر پولیس نے پلوامہ ضلع کے سمبور گاؤں سے دو بھائیوں اور ان کے ایک دوست کو حراست میں لے لیا۔ گرفتار افراد کی شناخت عامر رشید میر (30)، عمر رشید میر (35) اور طارق احمد ملک (40) کے طور پر ہوئی ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق عامر نے ہریانہ رجسٹریشن والی ایک آئی20 کار خریدی تھی جو بعد میں ڈاکٹر عمر نبی کے حوالے کی گئی، جو دہلی لال قلعہ دھماکے کا اہم مشتبہ ہے۔

دوسری جانب خاندان کا کہنا ہے کہ تینوں افراد بے گناہ ہیں۔ عامر کی والدہ فریدہ بیگم نے بتایا کہ ان کے بیٹے کبھی کشمیر سے باہر نہیں گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمر نے ایک مقامی کار (JK13 نمبر) خریدی تھی جو اب بھی گھر پر کھڑی ہے۔ میرا بیٹا محنت مزدوری کرتا ہے، وہ گاڑی نہیں چلاتا، صرف موٹر سائیکل چلاتا ہے۔

طارق احمد کے والد غلام احمد ملک نے بتایا کہ پولیس نے ان کے گھر پر رات 11 بجے چھاپہ مار کر بیٹے کو پکڑ لیا۔ ہمیں صبح معلوم ہوا کہ اس کا تعلق دھماکے سے جوڑا جا رہا ہے۔

پولیس کے مطابق تمام پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں۔ دوسری جانب جموں و کشمیر پولیس نے ہائی وے اور اہم سڑکوں پر گاڑیوں کی تلاشی مہم تیز کر دی ہے تاکہ مشتبہ افراد یا مواد کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جا سکے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button