مدینہ بس حادثہ واحد زندہ بچنے والے کے رشتے دار کو داخلے سے روک دیا گیا
مدینہ بس حادثہ میں پینتالیس عمرہ زائرین جن میں دس بچے بھی شامل تھے، جاں بحق ہوئے۔ اس المناک واقعے میں محمد عبدالشعیب واحد زندہ بچنے والے ہیں، جبکہ ان کے ساتھ جانے والے رشتے دار کو سعودی عرب پہنچتے ہی واپس بھیج دیا گیا۔
شیخ ابراہیم احمد، جو جھرّہ، حیدرآباد کے رہائشی ہیں، شعیب کے والدین کی نمازِ جنازہ میں شرکت اور ڈی این اے شناخت میں مدد کے لیے مدینہ پہنچے تھے۔ مگر مدینہ ایئرپورٹ پر امیگریشن نے انہیں روک لیا۔ محکمے کے مطابق ان کے خلاف نو سال پرانا ایک سروس سے متعلق مقدمہ موجود تھا جو ان کی سابقہ ملازمت کے دوران سعودی عرب میں درج ہوا تھا۔ اسی معاملے کی وجہ سے ان پر دوبارہ داخلے کی پابندی تھی، جس کے سبب انہیں واپس حیدرآباد ڈی پورٹ کردیا گیا۔
حادثے کی تفصیل
پیر کی صبح عمرہ زائرین کی بس ایک ڈیزل ٹینکر سے ٹکرا کر خوفناک آگ کی لپیٹ میں آگئی۔ مرنے والوں کی بڑی تعداد عابڈنگر، جھرّہ، ٹولی چوکی اور مہدی پٹنم سے تعلق رکھتی تھی۔
54 زائرین میں سے 46 افراد مدینہ جانے والی بس میں سوار تھے۔ حادثے کے فوراً بعد 45 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ واحد زخمی عبدال شعیب سعودی اسپتال کے آئی سی یو میں نازک حالت میں زیرِ علاج ہیں۔
متاثرہ خاندان منگل کو حیدرآباد سے مدینہ روانہ ہوئے، جن کے ساتھ ریاستِ تلنگانہ کے تین سرکاری عہدیدار بھی گئے۔ اقلیتی بہبود کے وزیر محمد اظہرالدین نے مدینہ ایئرپورٹ پر اہلِ خانہ کا استقبال کیا اور ان کی رہائش و دیگر کارروائیوں کا انتظام کیا۔



