بین الاقوامیعرب دنیا

یوکرین پر روس کا بڑا میزائل و ڈرون حملہ، مذاکرات کے دوران کشیدگی میں اضافہ

روس نے یوکرین پر ایک بڑے میزائل اور ڈرون حملے کی بارش کردی، جس میں توانائی تنصیبات اور بجلی گھروں کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ حملے ایسے وقت میں ہوئے جب جنگ ختم کرنے کے لئے امریکہ کی ثالثی میں مذاکرات جاری ہیں۔ حملوں میں آٹھ عام شہری زخمی ہوئے۔

یوکرینی فضائیہ کے مطابق روس نے 653 ڈرونز اور 51 میزائل داغے، جن میں سے 585 ڈرونز اور 30 میزائل مار گرائے گئے۔ تاہم 29 مقامات پر حملے ہوئے، جن میں سب سے زیادہ نقصان توانائی کے نظام کو پہنچا۔

کیف کے علاقے میں تین افراد زخمی ہوئے جبکہ لیویو سمیت مغربی علاقوں میں بھی ڈرون دیکھے گئے۔ یوکرین کے قومی توانائی ادارے نے کہا کہ روس نے کئی علاقوں میں توانائی ڈھانچے کو تباہ کرنے کے لیے “وسیع پیمانے پر حملے” کیے۔

صدر ولادیمیر زیلنسکی کے مطابق دشمن کا مرکزی ہدف بجلی کی تنصیبات تھیں، جبکہ فاستیو شہر کا ریلوے اسٹیشن ڈرون حملے میں جل کر تباہ ہوگیا۔

دوسری جانب روس کے مطابق اس نے رات بھر میں 116 یوکرینی ڈرونز مار گرائے۔ روسی میڈیا کے مطابق یوکرین نے ریازان آئل ریفائنری پر بھی حملہ کیا، لیکن اس کی آزادانہ تصدیق نہیں ہوسکی۔

یوکرین طویل عرصے سے روسی ریفائنریوں کو نشانہ بنا کر ماسکو کی تیل آمدنی کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جبکہ روس مسلسل یوکرین کے بجلی کے نظام کو تباہ کر کے عوام کو سردی میں بے سہارا کرنے کی حکمتِ عملی جاری رکھے ہوئے ہے۔

اسی دوران امریکی حکام اور یوکرینی وفد کے درمیان تیسرے روز کے مذاکرات میں بعد از جنگ سیکیورٹی فریم ورک پر پیش رفت ہوئی ہے۔ تاہم دونوں فریق اس بات پر متفق ہیں کہ اصل پیش رفت تب ہی ممکن ہے جب روس پائیدار امن کے لئے سنجیدگی دکھائے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button