روس، امریکہ اور یوکرین کے درمیان سفارتی حل قریب پیوٹن کے معاون
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے خصوصی نمائندے اور اقتصادی مشیر کیرل دمتریئیف نے کہا ہے کہ روس، امریکہ اور یوکرین کے درمیان جنگ کے خاتمے کے لیے سفارتی حل کے امکانات قریب ہیں۔
دمتریئیف، جو پیوٹن کے اعلیٰ اقتصادی مذاکرات کار ہیں، امریکہ کے دورے پر پہنچے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کیف، واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان ایک اہم پیش رفت متوقع ہے۔
انہوں نے روسی خبر رساں اداروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا،
"میں سمجھتا ہوں کہ تینوں ممالک روس، امریکہ اور یوکرین سفارتی معاہدے کے کافی قریب ہیں۔ صدر زیلنسکی کا حالیہ بیان کہ اب بات محاذ کی حدود پر ہورہی ہے، ایک بڑی تبدیلی ہے، کیونکہ پہلے وہ مطالبہ کرتے تھے کہ روس مکمل طور پر نکل جائے۔”
دمتریئیف نے تصدیق کی کہ پیوٹن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مجوزہ ملاقات منسوخ نہیں ہوئی بلکہ کسی اور تاریخ پر ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین مغربی ممالک کے دباؤ میں آکر مذاکرات میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔
دمتریئیف، جو اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے گریجویٹ اور سابق گولڈمین ساکس بینکر ہیں، نے کہا کہ امریکی پابندیاں الٹا امریکہ کے عوام پر مہنگائی کے ذریعے اثر انداز ہوں گی۔
امریکہ نے حال ہی میں روس کی بڑی تیل کمپنیوں روس نیفٹ اور لوک آئل پر نئی پابندیاں عائد کی ہیں، جو روسی تیل پیداوار کا آدھا سے زیادہ حصہ رکھتی ہیں۔



