بھارت روس تعلقات میں نئی جان صدر پوتن کا اہم دورہ
روس کے صدر ولادیمیر پوتن جمعرات سے دو روزہ دورے پر بھارت پہنچ رہے ہیں، جہاں وہ توانائی اور دفاعی برآمدات میں اضافہ کرنے کے منصوبے پیش کریں گے۔ یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب امریکا کے دباؤ اور سخت پابندیوں کے باعث دونوں ممالک کے توانائی اور اسلحہ معاہدوں میں کمی آئی ہے۔
بھارت طویل عرصے سے روسی اسلحہ خریدنے والا بڑا ملک ہے، جبکہ یوکرین جنگ کے بعد بھی بھارت نے بڑی مقدار میں روسی تیل درآمد کیا۔ تاہم نئی پابندیوں کے بعد اس ماہ بھارت کی تیل درآمدات تین سال کی کم ترین سطح پر پہنچنے کا امکان ہے۔
پوتن اس اہم دورے میں وزیرِ دفاع آندرے بیلوسوف اور ایک بڑے کاروباری وفد کے ساتھ آرہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ دورہ دونوں ممالک کے خصوصی تعلقات کو مضبوط کرنے اور نئے دفاعی معاہدوں کی راہ ہموار کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔
دونوں ممالک کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے, جوہری توانائی, زرعی تعاون اور شپنگ کے شعبوں میں اہم بات چیت جاری ہے۔ روسی کمپنی سبر بینک نے بھی بھارتی منصوبوں میں روپے کی بنیاد پر سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
بھارت اس دورے میں روس سے ایس-۴۰۰ فضائی دفاعی نظام, سخوئی-۳۰ طیاروں کے پرزہ جات اور دیگر اسلحہ تعاون بڑھانے کی توقع رکھتا ہے۔ ماہرین کے مطابق دفاعی شعبہ ہی وہ مضبوط رشتہ ہے جو دونوں ممالک کو اب بھی جوڑے ہوئے ہے۔



