علاقائی خبریںقومی

جئے شنکر کے تین بڑے انکشاف پیوٹن کے دورۂ بھارت نے تعلقات میں نئی جان ڈال دی

خارجہ امور کے وزیر جئے شنکر نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے دو روزہ دورۂ بھارت کے تین بڑے نتائج بتاتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے گیا ہے۔

جئے شنکر کے مطابق سب سے اہم پیش رفت تحریکِ افراد معاہدہ ہے، جس کے تحت بھارتی شہریوں کے لیے روس میں روزگار کے مواقع زیادہ آسان ہو جائیں گے۔ انہوں نے اسے دورے کا بڑا فائدہ قرار دیا۔

دوسرا اہم نتیجہ کھاد کی مشترکہ پیداوار کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت دنیا کا دوسرا بڑا درآمد کنندہ ہے اور کھاد کے غیر یقینی عالمی حالات کی وجہ سے ایک مضبوط مشترکہ منصوبہ بہت ضروری تھا۔ اسے انہوں نے غذائی تحفظ کی بڑی کامیابی قرار دیا۔

تیسری اہم پیش رفت، ان کے مطابق، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر خصوصی توجہ تھی۔ جئے شنکر نے بتایا کہ پیوٹن بڑے کاروباری وفد کے ساتھ آئے، جس سے یہ دورہ مزید مختلف اور بامقصد بن گیا۔

صدر پیوٹن کا دورہ غیر معمولی رہا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے خود ایئرپورٹ پر ان کا استقبال کیا، جو ایک نایاب سفارتی اشارہ سمجھا جا رہا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے دفاع، توانائی اور ہنر مند افرادی قوت کی نقل و حرکت جیسے اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔

ٹیلی ویژن ملاقات میں پیوٹن نے یوکرین میں امن کی کوششوں کا ذکر کیا جبکہ مودی نے بھارت کے ’’علمبردارِ امن‘‘ ہونے کے موقف کو دہرایا۔

آخر میں، صدر دروپدی مرمو نے راشٹرپتی بھون میں شاندار ضیافت دے کر پیوٹن کے دورے کو یادگار بنا دیا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button