سائنس
Viqar e Hind par paayen science ki taaza tareen khabrein Urdu mein — naye experiments, space missions, aur research ki duniya se har update.
-
بھارت نے اگلی نسل کا ایک جامع فضائی دفاعی نظام تیار کرنے کا اعلان کیا ہے جس کا نام ’’سدرشن چکر‘‘ رکھا گیا ہے۔ یہ نظام مستقبل کی جنگوں میں بھارت کی فضائی حدود کو محفوظ بنانے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ ایئر مارشل اشوتوش دکشت کے مطابق یہ نظام ’’تمام فضائی دفاعی نظاموں کی ماں‘‘ ثابت ہوگا، جس میں مصنوعی ذہانت اے آئی ، کاؤنٹر ڈرون ٹیکنالوجی اور کاؤنٹر ہائپرسونک ہتھیاروں کو ایک ساتھ مربوط کیا جائے گا۔ یہ منصوبہ وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے یومِ آزادی کی تقریر میں اعلان کے بعد شروع ہوا، اور اسے دس سالہ حکمت عملی کے تحت اسرائیل کے آئرن ڈوم کی طرز پر بھارت کا طاقتور ترین دفاعی ڈھال بنایا جائے گا۔ دکشت نے کہا کہ دنیا میں حالیہ جنگوں جیسے روس-یوکرین تنازعہ نے ثابت کیا ہے کہ کم قیمت ڈرونز بھی مہنگے دفاعی نظاموں کو نقصان پہنچا…
مزید پڑھیں » -
ہندوستان نے اعلان کیا ہے کہ 2040 تک 119 زمین مشاہدہ (ارتھ آبزرویشن) سیٹلائٹس خلا میں بھیجے جائیں گے۔ یہ منصوبہ ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا خلائی ڈھانچہ جاتی پروگرام ہے جس کی مالیت تقریباً 40 ہزار سے 70 ہزار کروڑ روپے تک بتائی جا رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ ہدف صرف اسرو کے بس کی بات نہیں۔ ان سیٹلائٹس کے لیے 50 سے 90 راکٹ لانچز درکار ہوں گے، جو اسرو کی موجودہ صلاحیت سے کئی گنا زیادہ ہیں۔ اسی لیے اس منصوبے میں نجی شعبے اور اکیڈمیا کا کردار نہایت اہم قرار دیا گیا ہے۔ اسرو کے سابق سربراہ ڈاکٹر سوم ناتھ اور دیگر ماہرین نے واضح کیا ہے کہ صرف صنعتی پیمانے پر پیداوار ہی اس بڑے منصوبے کو ممکن بنا سکتی ہے۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ ہندوستان میں اس تبدیلی کے ابتدائی اشارے سامنے آچکے ہیں۔ ایک نجی کنسورشیم کو پہلے…
مزید پڑھیں » -
ماہرینِ فلکیات نے ایک نئی حیرت انگیز دریافت کی ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق سورج کے گرد گھومنے والا ایک ننھا "بیبی مون” زمین کے قریب پایا گیا ہے۔ دراصل یہ چاند کوئی اصلی چاند نہیں بلکہ ایک چھوٹا سا شہابی پتھر (ایسٹیرائیڈ) ہے جسے "2025 پی این 7” کا نام دیا گیا ہے۔ یہ خلائی پتھر بالکل زمین کی طرح ایک سال میں سورج کے گرد چکر مکمل کرتا ہے۔ ماہرین اسے "کوازی مون” کے نام سے موسوم کرتے ہیں۔ یہ وہ خلائی اجسام ہیں جو سورج کے گرد گھومتے ہوئے زمین کے قریب رہتے ہیں۔ یہ عارضی منی مونز سے مختلف ہوتے ہیں جو صرف کچھ عرصے کے لیے زمین کے گرد گھومتے ہیں۔ مثال کے طور پر "2024 پی ٹی 5” نامی منی مون صرف دو ماہ تک زمین کے گرد رہا اور پھر اپنی ککش سے نکل گیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے کئی کوازی مون…
مزید پڑھیں » -
مریخ پر دریافت ہونے والے غیرمعمولی پتھر سائنس دانوں کے لیے زندگی کے ممکنہ آثار کا سب سے بڑا سراغ ثابت ہو سکتے ہیں۔ یہ پتھر، جنہیں ناسا کے پریزروینس روور نے قدیم دریا کے خشک کنارے پر دریافت کیا، اپنی سطح پر ایسے دھبوں کے حامل ہیں جنہیں سائنس دان ’’چیتے کی کھال‘‘ اور ’’خوردے کے دانے‘‘ سے تشبیہ دیتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دھبے دراصل ایسے معدنیات ہیں جو کیمیائی تعاملات سے بنے ہیں، اور ان کی تشکیل ماضی میں مریخ پر موجود خرد حیاتیات (مائیکروبز) سے منسلک ہو سکتی ہے۔ اگرچہ یہ بھی ممکن ہے کہ یہ اثرات صرف قدرتی ارضیاتی عمل سے پیدا ہوئے ہوں، لیکن ناسا کے مطابق یہ اب تک کے سب سے مضبوط ’’ممکنہ حیاتیاتی آثار‘‘ ہیں جن پر مزید تحقیق ضروری ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ زمین پر اگر اس طرح کے نشانات دیکھے جائیں تو انہیں حیاتیاتی…
مزید پڑھیں » -
بین الاقوامی خلائی اسٹیشن تک پہنچنا صرف ایک شخص کا نہیں بلکہ 140 کروڑ ہندوستانیوں کا مشن تھا۔ یہ بات بھارتی فضائیہ کے گروپ کیپٹن اور پہلے ہندوستانی خلا باز شبھنسھو شکلا نے کہی۔ شکلا نے 26 جون کو امریکی ادارے ایکسیوم اسپیس کے مشن کے تحت خلا کا سفر کیا اور 18 دن بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر گزارنے کے بعد 15 جولائی کو زمین پر واپس لوٹے۔ ایک ماہ امریکا میں بحالی کے بعد وہ 17 اگست کو وطن واپس آئے۔ انہوں نے کہا کہ "میں ہر شہری کا شکریہ ادا کرتا ہوں جس نے اس مشن کو اپنی ملکیت سمجھا۔ یہ پورے ملک کا مشن تھا۔” شکلا نے حکومت ہند اور اسرو کا بھی شکریہ ادا کیا جن کی کوششوں سے یہ مشن ممکن ہوا۔ خلاء میں قیام کے دوران انہوں نے کئی سائنسی تجربات کیے اور عالمی خلابازوں کے ساتھ تعاون کیا۔ ان کے مطابق خلا…
مزید پڑھیں » -
بھارتی فضائیہ کے گروپ کیپٹن شبھانشو شکلہ خلا کے تاریخی سفر کے بعد دہلی پہنچ گئے جہاں انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔ شبھانشو شکلہ حال ہی میں انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن کا کامیاب مشن مکمل کرنے والے پہلے بھارتی ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے انہیں مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پورا بھارت ان کی اس کامیابی پر فخر محسوس کرتا ہے۔ ملاقات کے دوران شبھانشو نے خلا سے لی گئی تصاویر دکھائیں اور اپنے تجربات بیان کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مشن بھارت کے آئندہ بڑے منصوبے گگن یان کے لیے انتہائی اہم ثابت ہوگا۔ شبھانشو شکلہ نے 18 روز خلا میں قیام کے دوران مختلف سائنسی تجربات کیے۔ واپسی کے بعد وہ امریکہ میں ری ہیبیلیٹیشن مکمل کر کے اتوار کی صبح دہلی پہنچے۔ پارلیمنٹ میں بھی ان کی خدمات کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا اور ان کے کارنامے کو بھارت…
مزید پڑھیں » -
خلائی تاریخ رقم کرنے والے گروپ کیپٹن شبھانشو شکلا دہلی واپس لوٹ آئے۔ وہ خلا میں جانے والے دوسرے اور انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن جانے والے پہلے بھارتی ہیں۔ شکلا 15 جولائی کو امریکی ریاست کیلیفورنیا کے ساحل کے قریب زمین پر اترے اور اتوار کی صبح دہلی پہنچے۔ ایئرپورٹ پر ان کا استقبال ان کے اہل خانہ، وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی جتیندر سنگھ، دہلی کی وزیراعلیٰ ریکھا گپتا اور بڑی تعداد میں موجود عوام نے کیا جو ترنگا لہرا رہے تھے۔ شبھانشو شکلا نے ’’ایکسیم۔4‘‘ مشن میں پائلٹ کی حیثیت سے 25 جون کو فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے اڑان بھری اور اگلے روز انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن سے جُڑ گئے۔ وہ ایک سال سے امریکہ میں ناسا، ایکسیم اور اسپیس ایکس کے مراکز پر تربیت حاصل کر رہے تھے۔ ان کا یہ قیمتی تجربہ بھارت کے مستقبل کے انسانی خلائی منصوبوں، جیسے 2027 میں ’’گگنیان‘‘، 2035 میں ’’بھارتیہ…
مزید پڑھیں » -
امریکی خلا بازوں این میک لین، نکول ایئرز، جاپانی خلا باز تاکویا اونیشی اور روسی خلا باز کیریل پسکوف پر مشتمل ناسا کا اسپیس ایکس کرو-10 مشن پانچ ماہ بعد بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے واپس زمین پر پہنچ گیا۔ ہفتے کی شام یہ مشن کیلیفورنیا کے ساحل کے قریب بحرالکاہل میں سان ڈیاگو کے نزدیک کامیابی سے اُترا۔ کرو-10 کا واپسی کا سفر جمعرات کو طے تھا، مگر لینڈنگ مقام پر خراب موسم کے باعث یہ روانگی جمعہ کی شام تک مؤخر ہوئی۔ گم ڈراپ نما ڈریگن کیپسول میں آئی ایس ایس سے زمین تک کا 17.5 گھنٹے کا سفر طے کر کے عملہ بحفاظت اُترا۔ پانچ ماہ کے دوران اس مشن نے درجنوں سائنسی تجربات اور ٹیکنالوجی مظاہرے کیے، جن میں حیاتیات، مٹیریلز سائنس، اور انسانی جسمانیات سے متعلق تحقیق شامل تھی۔ ان تحقیقات میں مائیکرو گریوٹی میں پودوں کی افزائش اور مائیکروالگی سے پروٹین حاصل کرنے پر…
مزید پڑھیں » -
حیدرآباد میں قائم خلائی ٹیکنالوجی کمپنی دھروہ اسپیس نے اعلان کیا ہے کہ وہ سال 2025 کی تیسری سہ ماہی میں اپنا پہلا کمرشل اسپیس مشن LEAP-1 خلا میں بھیجے گی۔ یہ مشن امریکہ کی کمپنی اسپیس ایکس کے فیلکن 9 راکٹ کے ذریعے لانچ کیا جائے گا۔ اس مشن میں دو اہم سائنسی تجربات شامل ہوں گے: ایک مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر مبنی مشن، جسے نیکسَس-01 کہا جا رہا ہے، اور دوسرا ہائپر اسپیکٹرل امیجنگ پر مبنی مشن جسے OTR-2 کا نام دیا گیا ہے۔ ان تجربات کو آسٹریلیا کی کمپنیز اکولا ٹیک اور ایسپر سیٹلائٹس نے تیار کیا ہے۔ یہ مشن بھارت، آسٹریلیا اور امریکہ کے درمیان بڑھتے ہوئے خلائی تعاون کی ایک بڑی مثال ہے۔ اس سے پہلے جنوری 2024 میں دھروہ اسپیس نے ISRO کے مشن کے تحت اپنا ٹیسٹ مشن کامیابی سے مکمل کیا تھا۔ اب کمپنی تجارتی سطح پر عالمی گاہکوں کو سیٹلائٹ…
مزید پڑھیں » -
بھارتی خلانورد گروپ کیپٹن شبھانشو شکلا نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ خلائی مشن ایکزیوم-4 (اے ایکس-4) کے اختتام پر زمین پر کامیاب واپسی کی ہے۔ ان کی قیادت میں اسپیس ایکس ڈریگن خلائی جہاز نے 15 جولائی کو دوپہر 3:01 بجے بھارتی وقت کے مطابق سان ڈیاگو کے ساحل کے قریب سمندر میں بحفاظت لینڈنگ کی۔ یہ مشن 18 روز پر محیط تھا، جس میں شبھانشو شکلا، امریکی خلانورد پیگی وِٹسن، یورپی خلائی ایجنسی کے پولینڈ سے تعلق رکھنے والے خلا باز سلاووس ویزنیوسکی، اور ہنگری کے تیبور کاپو شامل تھے۔ یہ ٹیم بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) پر سائنسی تحقیق اور سیکھنے سکھانے کی سرگرمیوں میں مصروف رہی۔ واپسی کے بعد شبھانشو شکلا ایک ہفتے کے بحالی پروگرام سے گزریں گے تاکہ زمین کی کشش ثقل سے دوبارہ مطابقت حاصل کر سکیں۔ اسپیس ایکس کی جانب سے ایک پوسٹ میں کہا گیا: "ڈریگن کی واپسی کی تصدیق…
مزید پڑھیں »