تلنگانہ کابینہ اجلاس میں اختلاف، وزراء نے پونگلیتی کی کمپنیوں کو فنڈز دینے پر وضاحت طلب کی
تلنگانہ کابینہ کے اجلاس میں شدید اختلافات دیکھنے میں آئے جب کئی وزراء نے ریونیو وزیر پونگلیتی سرینواس ریڈی سے منسلک کمپنیوں کو فنڈز جاری کرنے پر سوال اٹھائے۔ اسی دوران فاریسٹ وزیر کونڈا شوریکا کے معاملے اور بی سی (پسماندہ طبقات) کے مسائل پر نظرانداز کیے جانے پر بھی وزراء نے تشویش کا اظہار کیا۔
ذرائع کے مطابق، لیبر وزیر جی ویوک وینکٹ سوامی نے اجلاس کے دوران مشین بھاگیرتھا منصوبے کے ناقص معیار پر اعتراض کیا اور پوچھا کہ “جب کام معیار کے مطابق نہیں تو حکومت کیسے فنڈز جاری کر سکتی ہے؟”
کئی وزراء نے دو ہزار کروڑ روپے بڑی کمپنیوں کو جاری کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ رقم چھوٹے ٹھیکیداروں اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی میں استعمال ہونی چاہیے تھی۔
اگرچہ ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا نے معاملہ ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی، لیکن وزراء نے نشاندہی کی کہ پانچ سے دس لاکھ روپے کے چھوٹے بلز بھی طویل تاخیر کا شکار ہیں۔
وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے یقین دلایا کہ وہ سرینواس ریڈی کی کمپنیوں کے بلوں کو ترجیح دینے کے معاملے کی تحقیقات کریں گے۔
اجلاس میں کونڈا شوریکا کے معاملے پر بھی بحث ہوئی، جہاں وزراء نے کہا کہ بی سی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی وزیر کے خلاف جلد بازی میں کارروائی حکومت کی ساکھ متاثر کر سکتی ہے۔



