تلنگانہ کا بلند ہدف 1 کھرب ڈالر معیشت کی جانب تیز قدم
حیدرآباد میں منعقدہ تلنگانہ رائزنگ گلوبل سمٹ میں ریاست کی بلند معاشی منصوبہ بندی اور مستقبل کی حکمتِ عملی کو نمایاں انداز میں پیش کیا گیا۔ قائدین نے اعلان کیا کہ تلنگانہ کا ہدف ۲۰۳۴ تک ۱ کھرب ڈالر اور ۲۰۴۷ تک ۳ کھرب ڈالر کی معیشت بننا ہے۔ اس موقع پر صحت، بنیادی ڈھانچے، اختراع اور عالمی معیار کی ترقی پر خصوصی توجہ کا اعلان بھی کیا گیا۔
یہ دو روزہ سمٹ میرخاں پیٹ میں گورنر جِشنو دیو ورما کی افتتاحی تقریب سے شروع ہوا، جس میں وزیر اعلیٰ اے۔ ریونت ریڈی سمیت اہم معززین شریک تھے۔
گورنر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ریاست واضح اہداف کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے اور ایئرپورٹس، ریلوے، سڑکوں کے فروغ سمیت ہر شعبے میں سہولیات بہتر بنانے پر زور دیا جا رہا ہے۔
وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ نے چین، جاپان، جرمنی، جنوبی کوریا اور سنگاپور سے سیکھتے ہوئے ان کے برابر مقابلہ کرنے کی تیاری کر لی ہے۔
نوبیل انعام یافتہ کئیلاش ستیارتھی نے کہا کہ ۱ کھرب ڈالر معیشت کا ہدف حاصل کرنا ناممکن نہیں۔
اسی طرح نوبیل انعام یافتہ ابھجیت بنرجی نے بھی ورچوئل خطاب میں ریاست کی مستقبل کی پالیسیوں کو قابلِ تعریف قرار دیا۔
اپالو اسپتال کی چیئرپرسن شوبھنا کمنی نی نے اعلان کیا کہ آئندہ تین برسوں میں ۱۷۰۰ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری صحت کے شعبے میں کی جائے گی۔
اس موقع پر یونین وزیر جی۔ کشن ریڈی اور سی آئی آئی کے سابق صدر آر۔ دنیش نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔



