تلنگانہ میں نفرت انگیز تقاریر کے خلاف نیا قانون لانے کا اعلان
تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے اعلان کیا ہے کہ ریاستی حکومت نفرت انگیز تقاریر کے خلاف سخت قانون متعارف کرانے جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں جلد ایک نیا بل پیش کیا جائے گا، جس کا مقصد مذہبی نفرت پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کو یقینی بنانا ہے۔
ایل بی اسٹیڈیم میں منعقدہ کرسمس تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے زور دیا کہ ہر شہری کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کی آزادی حاصل ہے، لیکن ساتھ ہی دوسروں کے مذاہب کا احترام بھی لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ قوانین میں ترمیم کر کے ایسے افراد کو سخت سزا دی جائے گی جو دوسرے مذاہب کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرتے ہیں۔
ریونت ریڈی نے کہا کہ حکومت آئندہ بجٹ اجلاس میں نفرت انگیز تقاریر کے خلاف قانون سازی کرے گی تاکہ تمام مذاہب کو برابر کے حقوق حاصل ہوں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اگر کسی بھی شہری کے حقوق کو ٹھیس پہنچتی ہے تو حکومت فوری اصلاحی قدم اٹھائے گی۔
انہوں نے تدفین اور قبرستانوں کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مسیحی اور مسلم برادری کے لیے قبرستانوں کی زمین فراہم کرے گی، اگرچہ یہ زمینیں آبادیوں سے کچھ فاصلے پر ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ فلاحی اسکیموں کے تحت مکانات فراہم کرتے وقت قبرستانوں کے لیے زمین کا انتظام بھی حکومت کی ذمہ داری ہے۔
وزیر اعلیٰ نے خواہش ظاہر کی کہ تلنگانہ ترقی کے میدان میں ملک میں نمبر ون ریاست بنے اور تلنگانہ رائزنگ ماڈل کو کامیابی سے نافذ کیا جائے۔



