ٹرمپ کا دعویٰ: بھارت جلد روسی تیل کی درآمد ختم کر دے گا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ بھارت رواں سال کے آخر تک روسی تیل کی درآمدات میں نمایاں کمی کرے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے انہیں یقین دلایا ہے کہ بھارت بتدریج روسی خام تیل کی خرید بند کر دے گا۔
وائٹ ہاؤس میں نیٹو سیکریٹری جنرل مارک رُٹے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا، "بھارت نے بتایا کہ وہ روسی تیل لینا بند کرے گا، یہ ایک مرحلہ وار عمل ہے، فوراً نہیں ہو سکتا۔ لیکن سال کے آخر تک وہ تقریباً صفر کے قریب آ جائیں گے۔ یہ بہت بڑی بات ہے، کیونکہ یہ ان کے تیل کا تقریباً 40 فیصد ہے۔”
ٹرمپ نے مودی کو "بہترین اور مکمل طور پر تعاون کرنے والا” قرار دیا۔
دوسری جانب بھارت نے کسی بھی قسم کے معاہدے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی توانائی پالیسی کا مقصد صارفین کے مفادات کا تحفظ، مستحکم قیمتیں اور محفوظ سپلائی یقینی بنانا ہے۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے واضح کیا کہ وزیراعظم مودی اور صدر ٹرمپ کے درمیان حالیہ دنوں میں کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان آخری گفتگو 9 اکتوبر کو ہوئی تھی، جب مودی نے غزہ امن منصوبے کی کامیابی پر ٹرمپ کو مبارکباد دی تھی۔
بھارت نے ہمیشہ یہ مؤقف اختیار کیا ہے کہ روس سے توانائی کی خرید قومی مفادات، عوامی فائدے اور توانائی کے تحفظ کی بنیاد پر کی جاتی ہے، نہ کہ کسی بیرونی دباؤ کے تحت۔



