امریکا اور چین میں تعلقات میں بہتری، براہِ راست فوجی رابطے بحال کرنے کا فیصلہ
امریکا اور چین کے درمیان تعلقات میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔ دونوں ممالک نے براہِ راست عسکری رابطوں (ملٹری کمیونیکیشن چینلز) کے قیام پر اتفاق کیا ہے، تاکہ خطے میں امن و استحکام کو فروغ دیا جا سکے۔
امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگستھ نے بتایا کہ ان کی ملاقات چینی وزیرِ دفاع ایڈمرل ڈونگ جن سے ایک علاقائی سلامتی اجلاس کے دوران ہوئی، جہاں دونوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ امن اور مستحکم تعلقات ہی دونوں طاقتور ممالک کے لیے بہترین راستہ ہیں۔
امریکی وزیرِ دفاع نے کہا کہ چین کے بحری دعوے جنوبی چینی سمندر میں علاقائی استحکام کے لیے خطرہ بن رہے ہیں، لیکن واشنگٹن کسی ٹکراؤ کے بجائے بات چیت اور توازن پر یقین رکھتا ہے۔
چین کی جانب سے کہا گیا کہ امریکا اپنے فوجی اثرورسوخ کے ذریعے علاقائی معاملات میں مداخلت کر رہا ہے، جو خطے میں کشیدگی کو بڑھا رہا ہے۔
چینی عہدیداروں نے فلپائن کو بھی "تنازع پیدا کرنے والا ملک” قرار دیا، کیونکہ حال ہی میں اس نے امریکا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے ساتھ فوجی مشقیں کیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، امریکا کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ سفارت کاری اور دفاع دونوں کے درمیان توازن قائم رکھنا چاہتا ہے۔



