بین الاقوامیعرب دنیا

بھارت پاکستان کشیدگی چین کا ثالثی کا دعویٰ، نئی سفارتی بحث

چین نے ایک بار پھر بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ چینی وزیرِ خارجہ وانگ ای نے کہا کہ بیجنگ نے دونوں ممالک کے درمیان تنازع کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سرگرم کردار نبھایا۔

وانگ ای نے یہ بات بین الاقوامی صورتحال اور چین کی خارجہ پالیسی سے متعلق ایک سمپوزیم سے خطاب کے دوران کہی۔ ان کے مطابق چین نے ہمیشہ غیر جانبدار اور منصفانہ مؤقف اپنایا اور تنازعات کے ظاہری اسباب کے ساتھ بنیادی وجوہات پر بھی توجہ دی۔ انہوں نے کہا کہ اسی پالیسی کے تحت چین نے بھارت پاکستان کشیدگی سمیت متعدد عالمی تنازعات میں ثالثی کی۔

یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب چند ماہ قبل جموں و کشمیر کے پہلگام علاقے میں ایک دہشت گرد حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان شدید فوجی کشیدگی پیدا ہو گئی تھی، جس میں چھبیس بے گناہ افراد ہلاک ہوئے۔ اس کے بعد بھارت نے آپریشن سندور کے تحت پاکستان اور پاکستان کے زیرِ قبضہ کشمیر میں دہشت گردی کے ڈھانچوں کو نشانہ بنایا۔

بھارت نے واضح طور پر کسی بھی تیسرے فریق کی ثالثی کے دعووں کو مسترد کیا ہے۔ نئی دہلی کا مؤقف ہے کہ یہ تنازع براہِ راست فوجی رابطے کے ذریعے ختم ہوا، جب دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان بات چیت کے بعد دس مئی سے زمینی، فضائی اور بحری کارروائیاں روکنے پر اتفاق ہوا۔

چین کے اس تازہ دعوے نے ایک بار پھر اس کے پاکستان کے ساتھ قریبی دفاعی تعلقات کو بحث میں لا کھڑا کیا ہے۔ یاد رہے کہ چین پاکستان کا سب سے بڑا اسلحہ فراہم کرنے والا ملک ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ بیان خطے کی سفارتی سیاست میں ایک نئی بحث کو جنم دے سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button