علاقائی خبریںقومی

تریپورہ کے طالب علم کے قتل پر قومی انسانی حقوق کمیشن کا نوٹس

قومی کمیشن برائے انسانی حقوق (این ایچ آر سی) نے تریپورہ سے تعلق رکھنے والے طالب علم کے مبینہ نسلی بنیادوں پر قتل کے معاملے میں دہرادون کے ضلع مجسٹریٹ اور سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔ کمیشن نے ہدایت دی ہے کہ الزامات کی تفصیلی جانچ کی جائے اور سات دن کے اندر کارروائی کی رپورٹ پیش کی جائے۔

متوفی طالب علم انجیل چکما عمر چوبیس سال، دہرادون کی ایک نجی یونیورسٹی میں ایم بی اے کے آخری سال کا طالب علم تھا۔ اطلاعات کے مطابق اسے نو دسمبر کو چند نوجوانوں نے چاقو اور کڑے سے حملہ کر کے شدید زخمی کر دیا تھا، جس کے بعد وہ چھبیس دسمبر کو دورانِ علاج جانبر نہ ہو سکا۔

انجیل کے والد، جو بارڈر سیکیورٹی فورس میں خدمات انجام دے رہے ہیں، نے الزام لگایا کہ ان کے بیٹے پر اس وقت حملہ ہوا جب وہ اپنے بھائی کا دفاع کر رہا تھا، جسے حملہ آوروں نے نسلی طعنوں کا نشانہ بنایا۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ شمال مشرقی ریاستوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے خلاف امتیازی سلوک کی عکاسی کرتا ہے۔

کمیشن نے اسے زندگی، وقار اور مساوات کے حق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے اور ریاستی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ شمال مشرقی طلبہ کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔

دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش جاری ہے اور تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ واقعے پر ملک بھر میں تشویش پائی جا رہی ہے اور سخت کارروائی کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button