بین الاقوامیعرب دنیا

ٹرمپ کا حیران کن یو ٹرن ایچ ون بی ویزا کی دوبارہ حمایت

امریکہ کے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ایچ ون بی ویزا پروگرام کی کھل کر حمایت کی ہے، حالانکہ ان کی ہی جماعت کے متعدد ری پبلکن رہنما اس پروگرام کو مکمل طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکی صنعت کو نئی ٹیکنالوجی، خاص طور پر چِپس بنانے میں تجربہ کار بیرونی ماہرین کی ضرورت ہے تاکہ مقامی افراد کو تربیت دی جا سکے۔

ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے ماضی میں چِپس کی صنعت فوجی غلطیوں سے تائیوان کے حوالے کر دی، اس لیے اب ملک کو دوبارہ کھڑا کرنے کے لیے مہارت یافتہ افرادی قوت ضروری ہے۔

گزشتہ ہفتے بھی ٹرمپ نے ایک انٹرویو میں واضح طور پر کہا تھا کہ “آپ کو ٹیلنٹ لانا پڑے گا، جب کہ میزبان کے یہ کہنے پر کہ ہمارے پاس کافی ٹیلنٹ ہے ، ٹرمپ نے جواب دیا: نہیں، آپ کے پاس نہیں ہے۔

ٹرمپ کے اس بیان کے بعد ری پبلکن حلقوں میں شدید ردعمل سامنے آیا۔ کئی رہنماؤں نے ایچ ون بی پروگرام کو ’’ترجیح سے ہٹانے‘‘ یا ’’ختم‘‘ کرنے کا مطالبہ کیا۔ اسی دوران وائٹ ہاؤس نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ نئے ایچ ون بی درخواستوں پر ایک لاکھ ڈالر فیس بدعنوانی روکنے اور امریکی کارکنوں کے تحفظ کے لیے اہم قدم ہے۔

ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ پروجیکٹ فائر وال کے تحت ان کمپنیوں کی سخت جانچ ہو رہی ہے جو ایچ ون بی قوانین کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔

دوسری جانب ری پبلکن رکن مارجری ٹیلیر گرین نے اعلان کیا کہ وہ ایچ ون بی ویزا مکمل طور پر ختم کرنے کا بل لائیں گی، سوائے طبی شعبے کے۔

قانون سازوں نے ٹرمپ کو خط لکھ کر خبردار بھی کیا کہ ان کی پالیسیاں امریکہ۔بھارت تعلقات پر منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ بھارت کے ماہرین گزشتہ سال ۷۰ فیصد ایچ ون بی ویزے حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button