ٹرمپ اور نومنتخب میئر ملاقات پر راضی نیویارک کیلئے نئے امکانات
امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اتوار کو اعلان کیا کہ وہ نیویارک کے نومنتخب میئر زوہران ممدانی سے جلد ملاقات کریں گے اور دونوں کے درمیان کچھ نہ کچھ حل نکالنے کی کوشش ہوگی۔ یہ پیش رفت اس لیے اہم ہے کہ ٹرمپ اور ممدانی ماضی میں ایک دوسرے کے سخت سیاسی مخالف رہے ہیں۔
ٹرمپ نے کئی ماہ تک ممدانی کو نکتہ چینی کا نشانہ بنایا تھا اور انہیں غلط انداز میں انتہاپسند قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وہ میئر بنے تو نیویارک برباد ہوجائے گا۔ ٹرمپ نے یہاں تک دھمکی دی تھی کہ وہ ممدانی کی شہریت اور شہر کیلئے وفاقی امداد پر سوال اٹھائیں گے۔
دوسری جانب ممدانی نے اپنی انتخابی مہم میں ٹرمپ کی سخت پالیسیوں، بالخصوص تارکین وطن مخالف اقدامات کی شدت سے مخالفت کی تھی۔ صرف 34 سالہ ممدانی نے نیویارک کے مختلف طبقات کی حمایت حاصل کرتے ہوئے سابق گورنر اینڈریو کومو کو نمایاں فرق سے شکست دی، جو ایک بڑا سیاسی اپ سیٹ سمجھا جاتا ہے۔
البتہ انتخابی فتح کے بعد ممدانی نے کہا تھا کہ وہ نیویارک کے مفاد کیلئے ہر اُس شخص سے بات کرنے کو تیار ہیں جو شہر کی بہتری میں مدد کر سکے، چاہے وہ صدر ہی کیوں نہ ہوں۔ ان کے ترجمان نے بھی کہا کہ وائٹ ہاؤس سے رابطہ رکھنا آنے والے دور میں شہر کیلئے نہایت اہم ہوگا۔
ٹرمپ نے بھی کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ نیویارک کے معاملات بہتر ہوں اور وہ ممدانی کی درخواست پر ملاقات کیلئے تیار ہیں۔ ابھی ملاقات کی تاریخ طے نہیں ہوئی۔



