ٹرمپ انتظامیہ کا بڑا فیصلہ، گرین کارڈ لاٹری پروگرام معطل
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے قومی سلامتی کے خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے گرین کارڈ لاٹری پروگرام کو فوری طور پر معطل کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ فیصلہ براؤن یونیورسٹی اور میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں حالیہ فائرنگ کے واقعات کے بعد کیا گیا، جن میں مبینہ طور پر غیر ملکی افراد ملوث تھے۔
یہ ہدایت محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی نے صدر کی درخواست پر جاری کی، جس کے تحت ڈائیورسٹی ویزا پروگرام کو روک دیا گیا۔ اس پروگرام کو امریکہ کے قدیم اور متنازعہ امیگریشن راستوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
صدر ٹرمپ ماضی میں بھی اس پروگرام کے ناقد رہے ہیں اور ان کا کہنا رہا ہے کہ یہ نظام اہلیت کے بجائے قرعہ اندازی پر انحصار کرتا ہے۔
ہوم لینڈ سکیورٹی کی وزیر کرسٹی نوم نے کہا کہ براؤن یونیورسٹی میں فائرنگ کرنے والا شخص اسی پروگرام کے ذریعے امریکہ آیا تھا اور ایسے افراد کو ملک میں داخلے کی اجازت نہیں ملنی چاہیے تھی۔
حکام کے مطابق ۱۳ دسمبر کو ایک پرتگالی شہری نے براؤن یونیورسٹی میں فائرنگ کی، جس میں دو طلبہ ہلاک اور نو زخمی ہوئے۔ اس کے بعد اس شخص نے ایم آئی ٹی کے ایک معروف پروفیسر کو بھی قتل کیا۔ بعد ازاں ملزم کی لاش نیو ہیمپشائر میں ملی۔
اس سے قبل بھی ٹرمپ انتظامیہ نے بعض ممالک سے امیگریشن پر سخت پابندیاں عائد کی تھیں۔
یہ پروگرام ہر سال تقریباً پچاس ہزار افراد کو امریکہ میں مستقل رہائش کا موقع دیتا تھا، جس کے لیے دنیا بھر سے لاکھوں افراد درخواست دیتے ہیں۔
حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اقدام امریکی شہریوں کے تحفظ کے لیے اٹھایا گیا ہے۔



