وائٹ ہاؤس کے قریب فائرنگ، دو نیشنل گارڈ اہلکار شدید زخمی
واشنگٹن کے مصروف ڈاؤن ٹاؤن علاقے میں دو نیشنل گارڈ اہلکاروں پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، جس کے نتیجے میں دونوں اہلکار تشویش ناک حالت میں اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔ یہ واقعہ وہائٹ ہاؤس سے صرف 2 کلومیٹر کے فاصلے پر پیش آیا۔
سی بی ایس کی رپورٹ کے مطابق حملہ آور کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس کی شناخت رحمان اللہ لکانوال کے نام سے ہوئی ہے، جو ایک افغان شہری بتایا جارہا ہے اور 2021 میں ملک میں داخل ہوا تھا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جو اس وقت فلوریڈا میں موجود ہیں، نے اس حملے کو ’’سنگین جرم‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملزم کو ’’بھاری سزا‘‘ دی جائے گی۔ انہوں نے نیشنل گارڈ اور سکیورٹی فورسز کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
واشنگٹن کی میئر میوریئل باؤزر نے اسے ’’نشانہ بنا کر کی گئی فائرنگ‘‘ قرار دیا۔
وزیرِ جنگ پیٹ ہیگسیته نے اعلان کیا کہ اضافی 500 فوجی واشنگٹن بھیجے جارہے ہیں۔
ایف بی آئی ڈائریکٹر کاش پٹیل کے مطابق کیس وفاقی سطح پر چلایا جائے گا کیونکہ یہ واقعہ وفاقی اہلکاروں پر حملہ ہے۔
گزشتہ چند ماہ میں ملک کی مختلف ریاستوں سے ہزاروں نیشنل گارڈ اہلکار صدر ٹرمپ کی پبلک سیفٹی مہم کے تحت واشنگٹن بھیجے گئے تھے۔ اس وقت 2400 سے زائد فوجی تعینات ہیں، جن میں 958 ڈی سی گارڈ اور 1300 دیگر ریاستوں سے شامل ہیں۔ یہ تعیناتی 2026 کی گرمیوں تک بڑھا دی گئی ہے۔



