7 اکتوبر کے حملے کو دو سال مکمل: مغربی ایشیا کی سیاست بدل گئی

آج 7 اکتوبر 2023 کے اس حملے کو دو سال گزر گئے ہیں جب حماس نے اسرائیل پر غیر معمولی حملہ کیا تھا، جس میں تقریباً 1200 افراد ہلاک ہوئے اور اس کے بعد شروع ہونے والی جنگ نے مغربی ایشیا کے حالات بدل کر رکھ دیے۔
یہ برسی ایسے وقت میں آئی ہے جب مصر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن منصوبے پر بات چیت جاری ہے، جو ممکنہ طور پر اس خونریز جنگ کو ختم کرنے کی ایک کمزور مگر اہم امید سمجھی جا رہی ہے۔
اس حملے کے دوران حماس نے غزہ سے ایک ہی وقت میں 2200 سے زائد راکٹ فائر کیے اور سرحد پار کر کے اسرائیلی بستیوں پر حملہ کیا۔ نووا میوزک فیسٹیول میں ہونے والا قتلِ عام سب سے خوفناک واقعہ تھا، جہاں 378 افراد مارے گئے۔
جواب میں اسرائیل نے “آپریشن سورڈز آف آئرن” شروع کیا، جس میں غزہ کے کئی علاقے ملبے کا ڈھیر بن گئے۔ 2024 تک اسرائیلی افواج نے غزہ سٹی اور جبالیا میں شدید لڑائی کی۔ اسی دوران حماس کے رہنما صالح العاروری اور اسماعیل ہنیہ اسرائیلی حملوں میں مارے گئے، جس سے کشیدگی ایران تک پھیل گئی۔
غزہ کی صورتحال اب انتہائی تباہ کن ہے۔ وزارتِ صحت کے مطابق 67 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے۔ اقوامِ متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ کئی علاقے قحط کے دہانے پر ہیں۔
اب قاہرہ میں جاری امن مذاکرات میں جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور اسرائیلی افواج کے انخلا پر بات ہو رہی ہے۔ حماس نے امن منصوبے کے کچھ حصوں سے اتفاق کیا ہے، مگر غزہ کے مستقبل اور اسلحہ بندی کے معاملات ابھی حل طلب ہیں۔