غم کے شہر میں خوشی کی بہار امارات کی جانب سے 54 غزہ کے جوڑوں کی اجتماعی شادی
متحدہ عرب امارات نے غزہ میں 54 فلسطینی جوڑوں کی اجتماعی شادیوں کا اہتمام کیا، جو تباہی، جنگ اور مصائب کے بیچ ایک نایاب لمحۂ خوشی ثابت ہوا۔ یہ تقریب عید الاتحاد، یعنی امارات کے 54ویں قومی دن کی خوشیوں کے سلسلے میں منائی گئی۔
شادیوں کا اہتمام خان یونس میں کیا گیا، جہاں مستقل رہائش رکھنے والے اور پہلے سے منگنی شدہ فلسطینی نوجوانوں کو شریک ہونے کی اجازت تھی۔ 577 درخواستوں میں سے 54 جوڑوں کو منتخب کیا گیا۔
غزہ میں قائم اماراتی مشن کے سربراہ علی الشہی نے کہا کہ یہ تقریب امارات اور فلسطینی عوام کے گہرے تعلق کی نشانی ہے۔ ان کے مطابق یہ پیغام ہے کہ "غم و ملبے کے باوجود خوشی مضبوط ہے” اور یہ کہ غزہ کے لوگ زندگی، امید اور استقامت کا ثبوت ہیں۔
امارات نے گزشتہ دو برسوں کی جنگ میں غزہ کی مسلسل مدد جاری رکھی۔ آپریشن "فارس شجاع 3” کے تحت اب تک 8,700 سے زائد ٹرک اور 16 لاکھ امدادی پیکجز فلسطینی عوام تک پہنچائے گئے ہیں۔
دلہن ایمان حسن اور دلہا حکمت لَوّہ سمیت کئی نوجوان جو جنگ کے باعث بے گھر ہو چکے تھے، اس تقریب کا حصہ بنے۔ ایمان نے کہا: "غم کے بعد خوشی منانا مشکل ہے، مگر ہم امید رکھتے ہیں کہ زندگی پھر سے بنائیں گے۔”
جوڑوں کو شادی کے بعد مالی مدد اور ضروری سامان بھی دیا گیا تاکہ وہ نیا سفر شروع کر سکیں۔ یہ شادیاں اس بات کی علامت ہیں کہ فلسطینی روایت، نسل اور امید جنگ کے باوجود زندہ ہیں۔



