یوکرین کا نیا امن منصوبہ تیار امریکہ اور اتحادی ممالک سے اہم مذاکرات شروع
یوکرین نے اعلان کیا ہے کہ وہ امریکہ کو اپنا نیا امن منصوبہ پیش کرے گا، جبکہ کیو اپنے اتحادی ممالک کے ساتھ مزید بات چیت کی تیاری کر رہا ہے۔ اس صورتحال میں امریکہ، جرمنی، برطانیہ اور فرانس کے رہنما آپس میں رابطے میں ہیں اور آنے والے دنوں میں ایک اہم اجلاس متوقع ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ یوکرین جنگ ختم کرنے کے حوالے سے تجاویز پر سخت لہجے میں گفتگو ہوئی ہے اور صدر زیلنسکی کو اپنے ملک کی پوزیشن کے بارے میں حقیقت پسندانہ ہونا ہوگا۔ جرمنی، برطانیہ اور فرانس نے بھی کہا کہ مذاکرات انتہائی نازک مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔
یوکرین بدھ کے روز اپنا تازہ ترین امن منصوبہ امریکی ٹیم کے حوالے کرنے کا ارادہ رکھتا تھا، جبکہ جمعرات کو تقریباً 30 ممالک کے رہنماؤں اور نمائندوں سے بات چیت ہوگی۔ یوکرین ایک 20 نکاتی فریم ورک بھی تیار کر رہا ہے جسے جلد امریکہ کے حوالے کیا جائے گا۔
زیلنسکی نے کہا کہ اگر بین الاقوامی دوست سیکیورٹی کی ضمانتیں دیں تو یوکرین آئندہ 60 سے 90 دن میں انتخابات کرانے کے لیے تیار ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ جنگی حالات، میزائل حملے اور فوجی اہلکاروں کی ووٹنگ جیسے امور کو حل کرنا ضروری ہے۔
رپورٹوں کے مطابق یوکرین کے لیے اس سال بیرونی فوجی امداد میں کمی آئی ہے۔ گزشتہ برسوں میں اوسط سالانہ امداد 41.6 ارب یورو تھی جبکہ اس سال اب تک صرف 32.5 ارب یورو ملی ہے۔ کچھ ممالک نے مدد میں اضافہ کیا ہے، جبکہ چند ممالک نے امداد کم کر دی ہے۔



