بین الاقوامیعرب دنیا

یوکرین 28 نکاتی امریکی منصوبے کے تحت روس کو علاقے کا ایک حصہ دے گا

امریکہ کی حمایت یافتہ ۲۸ نکاتی امن تجویز میں یوکرین کو اپنا مشرقی علاقہ ڈونباس روس کے حوالے کرنے کا کہا گیا ہے۔ یہ مسودہ اے ایف پی نے حاصل کیا جس کے مطابق یوکرین اپنی فوج کو چھ لاکھ اہلکاروں تک محدود کرے گا۔ منصوبے میں یہ بھی شامل ہے کہ یوکرین میں کوئی نیٹو فوج نہیں رہے گی، جبکہ یورپی لڑاکا طیارے پولینڈ میں رکھے جائیں گے تاکہ یوکرین کی حفاظت کی جاسکے۔

منصوبے کے مطابق روس کو دوبارہ جی—۸ ممالک میں شامل کیا جائے گا اور عالمی معیشت میں جگہ دی جائے گی۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ ایک “زیرِ غور دستاویز” ہے اور اس پر بات چیت جاری ہے۔ وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے کہا کہ یہ منصوبہ روس اور یوکرین دونوں کے لیے فائدہ مند ہوسکتا ہے۔

امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف اور وزیرِ خارجہ مارکو روبیو تقریباً ایک ماہ سے اس منصوبے پر یوکرین اور روس سے خاموش رابطے میں تھے۔ انہوں نے اس خدشے کو مسترد کیا کہ یہ دستاویز روس کے مطالبات سے ملتی جلتی ہے۔

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلینسکی نے کہا کہ وہ آنے والے دنوں میں اس منصوبے پر ٹرمپ سے بات کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی بھی معاہدے میں یوکرین کی خودمختاری اور وقار کا خیال رکھا جانا ضروری ہے۔

دستاویز کے مطابق کریمیہ، لُوگانسک اور دونیتسک کو عملاً روسی علاقہ تسلیم کیا جائے گا۔ خیرسون اور زاپوریزیا کے تنازع کو “موجودہ لائن” پر روک دیا جائے گا۔

منصوبہ یہ بھی کہتا ہے کہ یوکرین نیٹو میں شامل نہیں ہوگا اور ملک کو صرف “محفوظ ضمانتیں” دی جائیں گی۔ اگر روس دوبارہ حملہ کرے تو تمام پابندیاں فوراً واپس لگ جائیں گی اور مشترکہ فوجی ردِعمل دیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button