بین الاقوامیعرب دنیا

امریکہ میں ایچ ون بی ویزا نظام میں بڑی تبدیلی

امریکہ نے ایچ ون بی ویزا کے انتخابی عمل میں اہم اور دور رس تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے منگل کے روز بتایا کہ اب ویزا کا انتخاب قرعہ اندازی کے بجائے ایک وزنی نظام کے تحت کیا جائے گا، جس میں زیادہ مہارت اور زیادہ تنخواہ پانے والے غیر ملکی پیشہ ور افراد کو ترجیح دی جائے گی۔

محکمہ داخلی سلامتی کے مطابق اس فیصلے کا مقصد امریکی کارکنوں کی اجرت، ملازمت کے مواقع اور کام کے حالات کا تحفظ کرنا اور ایچ ون بی پروگرام کی شفافیت کو مضبوط بنانا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ سابقہ نظام میں بعض آجر کم اجرت پر غیر ملکی کارکن لانے کے لیے نظام کا غلط استعمال کر رہے تھے۔

امریکی شہریت و امیگریشن سروس کے ترجمان کے مطابق نیا نظام کانگریس کے اصل مقصد کے زیادہ قریب ہے اور اس سے امریکی معیشت کی مسابقتی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔ نئے ضابطے کے تحت درخواستوں کو درجہ بندی کے بعد منتخب کیا جائے گا، جس سے اعلیٰ مہارت رکھنے والے امیدواروں کے امکانات بڑھ جائیں گے۔

اگرچہ سالانہ پینسٹھ ہزار ایچ ون بی ویزا اور امریکی تعلیمی اداروں سے اعلیٰ ڈگری رکھنے والوں کے لیے بیس ہزار اضافی ویزا کی حد برقرار رہے گی، لیکن یہ نیا نظام مالی سال دو ہزار ستائیس سے نافذ ہوگا، جبکہ حتمی ضابطہ ستائیس فروری سے مؤثر ہوگا۔

حکام نے واضح کیا کہ کم اجرت والی ملازمتوں کے لیے ویزا کا راستہ مکمل طور پر بند نہیں کیا جا رہا، بلکہ توازن کو اعلیٰ مہارت اور بہتر معاوضے کی جانب منتقل کیا جا رہا ہے۔ یہ اقدام امیگریشن اصلاحات کے وسیع تر منصوبے کا حصہ ہے۔

یہ پروگرام خاص طور پر ٹیکنالوجی شعبے میں استعمال ہوتا ہے اور بھارت سمیت کئی ممالک کے ماہرین کے لیے نہایت اہم سمجھا جاتا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button