ٹرمپ کا بڑا فیصلہ کھانے پینے کی چیزوں پر ٹیکس میں بڑی کمی
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عوام کی بڑھتی ہوئی مہنگائی کی شکایات کے بعد خوراک کی درآمدات پر ڈیوٹی کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس اقدام سے بھارت کی آم، انار اور چائے کی برآمدات کو بڑا فائدہ پہنچنے کی امید ہے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق گرم ممالک کے پھل، جوس، چائے، مصالحے اور اسی طرح کی دوسری مصنوعات پر جوابی ڈیوٹی کا اطلاق نہیں ہوگا۔ جاری فیکٹ شیٹ میں کافی، کوکو، مالٹے، ٹماٹر اور گائے کے گوشت کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
اس سے قبل ٹرمپ نے بھارت سے آنے والی مصنوعات پر پچیس فی صد جوابی ڈیوٹی اور روسی تیل کی خریداری پر اضافی پچیس فی صد ٹیکس عائد کیا تھا۔ بڑھتی مہنگائی پر قابو پانے کے لیے انہوں نے کچھ عرصہ پہلے جنرک ادویات کو ڈیوٹی سے مستثنیٰ کیا تھا، جس سے بھارت کو خاصا فائدہ ہوا کیونکہ امریکہ میں استعمال ہونے والی تقریباً نصف سستی ادویات بھارت فراہم کرتا ہے۔
ماہرین کے مطابق خوراک کی قیمتوں میں اضافہ زیادہ تر اعلیٰ ڈیوٹی کی وجہ سے ہوا، جسے درآمد کنندگان اور دکانداروں نے عوام تک منتقل کردیا۔ حالیہ انتخابات میں نیو یارک، نیو جرسی اور ورجینیا میں عوام نے ’مہنگائی‘ کو سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا، جس سے مخالف امیدواروں کو فائدہ ملا۔



