بین الاقوامیعرب دنیا

ٹرمپ کا امن منصوبہ یا روس کی خواہشات؟ امریکی سینیٹرز کے حیران کن دعوے

امریکہ میں روس۔یوکرین جنگ کے حل کے لیے پیش کیے گئے ٹرمپ کے امن منصوبے پر نیا تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ کئی امریکی سینیٹرز نے حیران کن دعویٰ کیا ہے کہ وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ان سے گفتگو میں اعتراف کیا کہ ٹرمپ کی جانب سے یوکرین پر دباؤ ڈال کر قبول کروایا جانے والا منصوبہ دراصل "روس کی خواہشات کی فہرست” ہے، نہ کہ وہ تجویز جو امریکہ کی سرکاری پالیسی کی نمائندگی کرتی ہو۔ تاہم وزارت خارجہ نے ان دعوؤں کو "مکمل جھوٹ” قرار دیا ہے۔

سینیٹرز کے مطابق روبیو نے فون کال میں واضح کیا کہ منصوبہ امریکی انتظامیہ کا نہیں بلکہ روس کی تجویز شدہ شرائط پر مبنی ہے، جن میں یوکرین سے بڑے علاقوں کا دستبردار ہونا شامل ہے۔ سینیٹرز نے تنبیہ کی کہ ایسا منصوبہ ماسکو کی جارحیت کو انعام دینے کے مترادف ہوگا اور یہ پیغام دے گا کہ طاقت کے ذریعے سرحدیں بدلی جا سکتی ہیں۔

روبیو نے بعد میں موقف بدلتے ہوئے کہا کہ سینیٹرز نے اس کی بات غلط سمجھی ہے۔ ان کے مطابق امن منصوبہ امریکہ نے تیار کیا ہے اور اس میں روس اور یوکرین دونوں کے تجاویز شامل کی گئی ہیں۔ ٹرمپ کا اصرار ہے کہ یوکرین کو یہ مسودہ آئندہ ہفتے تک قبول کرنا ہوگا۔

ادھر روسی صدر پیوتن نے اس منصوبے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ مستقبل میں امن کے لیے بنیاد بن سکتا ہے۔ جبکہ یوکرینی صدر زیلنسکی نے محتاط ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین منصفانہ شرائط پر ہی بات چیت کرے گا۔

اس تمام صورتحال نے ٹرمپ انتظامیہ کو سفارتی طور پر مشکل پوزیشن میں ڈال دیا ہے، جبکہ عالمی سطح پر اس منصوبے پر شدید بحث جاری ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button