ایران کے تیل نیٹ ورک پر امریکہ کی سخت کارروائی
امریکہ نے ایران کے خفیہ تیل نیٹ ورک کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے انتیس بحری جہازوں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں، جن میں بھارت سے منسلک شپنگ کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ امریکی وزارتِ خزانہ کے مطابق یہ اقدام ایرانی حکومت کی آمدنی روکنے کے لیے کیا گیا ہے، جو مبینہ طور پر دہشت گرد سرگرمیوں اور دیگر غیر قانونی کاموں میں استعمال ہو رہی ہے۔
امریکی حکام نے بتایا کہ یہ بحری جہاز ایک ایسے نیٹ ورک کا حصہ تھے جو دھوکہ دہی کے طریقوں سے ایرانی تیل اور پیٹرولیم مصنوعات دنیا کے مختلف حصوں میں منتقل کرتا رہا۔ اس نیٹ ورک میں متحدہ عرب امارات، بھارت، مارشل آئی لینڈز اور پاناما میں سرگرم کمپنیاں شامل ہیں۔
بیان کے مطابق ایک بھارت میں قائم شپنگ کمپنی کے زیرِ انتظام بحری جہاز نے اپریل دو ہزار پچیس کے بعد لاکھوں بیرل ایرانی فیول آئل منتقل کیا۔ اسی طرح ایک اور بھارتی ادارے سے منسلک جہاز پر بھی ایرانی پیٹرولیم مصنوعات لے جانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ایک تیسرے بحری جہاز کے بارے میں کہا گیا کہ اس نے ایک لاکھ بیرل سے زائد ایرانی مصنوعات کی ترسیل کی۔
امریکی حکام کے مطابق یہ تمام جہاز ایران کے شیڈو فلیٹ کا حصہ ہیں، جو جعلی کمپنیوں اور چھپے ہوئے مالکانہ حقوق کے ذریعے پابندیوں سے بچنے کی کوشش کرتا ہے۔
امریکہ کا کہنا ہے کہ یہ پابندیاں ایران کی تیل برآمدات محدود کرنے اور اس کی مالی طاقت کمزور کرنے کے لیے عائد کی گئی ہیں، تاکہ خطے میں سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔



