علاقائی خبریںقومی

غزہ کے بچوں کو کیوں نہ بچایا؟ جاوید اختر کا خدا کے وجود پر سوال

معروف نغمہ نگار جاوید اختر نے ایک مباحثے کے دوران خدا کے وجود پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر خدا واقعی ہر چیز پر قادر ہے تو پھر غزہ کے معصوم بچے اس قدر اذیت کیوں جھیل رہے ہیں۔ ان کا یہ بیان سوشل میڈیا اور مذہبی حلقوں میں شدید بحث کا باعث بن گیا۔

یہ سوال انہوں نے مفتی شمائل ندوی سے ایک علمی مکالمے کے دوران کیا، جس کا موضوع تھا کیا خدا موجود ہے؟۔ جاوید اختر، جو خود کو ملحد قرار دیتے ہیں، نے کہا کہ اگر خدا ہر جگہ موجود ہے تو وہ غزہ میں ہونے والے مظالم بھی دیکھ رہا ہوگا، پھر بھی انسانوں سے اس پر ایمان لانے کی توقع کیوں رکھی جائے۔

جاوید اختر نے کہا کہ اکتوبر دو ہزار تیئیس کے بعد شروع ہونے والی کارروائیوں میں دس سال سے کم عمر ہزاروں بچے جاں بحق ہو چکے ہیں اور کئی بچے بھوک اور بدترین حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ ایسے حالات میں خدا کے وجود پر یقین کیسے کیا جائے۔

اس پر مفتی شمائل ندوی نے کہا کہ اگر کسی چیز کا مکمل علم نہیں تو اس کے انکار کا دعویٰ بھی نہیں کرنا چاہیے۔ جواب میں جاوید اختر نے کہا کہ کوئی فلسفی یا سائنس دان یہ دعویٰ نہیں کرتا کہ وہ سب کچھ جانتا ہے، اس لیے انسان کو اپنی لاعلمی کو قبول کرنا چاہیے۔

یہ مباحثہ، جس کی نظامت ایک سینئر صحافی نے کی، عقیدہ، عقل اور دلیل جیسے حساس موضوعات پر گہری گفتگو پر مشتمل تھا، جس نے عوامی سطح پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button