بین الاقوامیعرب دنیا

زیلنسکی کا روسی جنگ کے خاتمے کا نیا منصوبہ، اہم سوالات برقرار

یوکرین کے صدر وولوڈی میر زیلنسکی نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ اور یوکرین کے درمیان روسی جنگ کے خاتمے کے لیے ایک بیس نکاتی منصوبہ تیار کیا گیا ہے، جس پر اس وقت ماسکو غور کر رہا ہے۔ تاہم، علاقائی معاملات اور روس کی رضامندی جیسے اہم سوالات اب بھی حل طلب ہیں۔

زیلنسکی کے مطابق، تازہ مسودے میں یوکرین کو کچھ جزوی رعایتیں ملی ہیں۔ خاص طور پر ڈونیٹسک سے فوری انخلا اور روس کے زیر قبضہ علاقوں کو قانونی طور پر تسلیم کرنے کی شقیں نکال دی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی نیٹو کی رکنیت ترک کرنے کی شرط بھی ختم کر دی گئی ہے، جسے یوکرین کے لیے ایک بڑی سفارتی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔

تاہم منصوبے کے تحت بعض علاقوں میں غیر فوجی زون اور ممکنہ طور پر خصوصی معاشی علاقے قائم کرنے کی تجویز شامل ہے، جس کے نتیجے میں یوکرین کو کچھ فوجی انخلا پر غور کرنا پڑ سکتا ہے۔ زیلنسکی نے واضح کیا کہ ایسی کسی بھی پیش رفت پر ریفرنڈم ضروری ہوگا۔

صدر زیلنسکی نے کہا کہ روس سخت مؤقف پر قائم ہے اور مکمل انخلا کا مطالبہ کر رہا ہے، جبکہ امریکہ دونوں فریقوں کے لیے قابلِ قبول راستہ تلاش کر رہا ہے۔ دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اب تک کسی قسم کی لچک نہیں دکھائی۔

منصوبے میں زاپوریزیا جوہری پلانٹ کے مشترکہ انتظام کی بات بھی شامل ہے، تاہم زیلنسکی نے روسی نگرانی کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدارتی انتخابات صرف امن معاہدے کے بعد ہوں گے۔

یہ منصوبہ اگرچہ امن کی ایک راہ دکھاتا ہے، لیکن حتمی حل کے لیے کئی رکاوٹیں اب بھی باقی ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button