زیلنسکی کی پھر فریاد کیف حملے کے بعد مزید فضائی دفاع کا مطالبہ
یوکرین کے صدر ولودیمیر زلینسکی نے ایک بار پھر عالمی برادری سے مزید فضائی دفاعی نظام فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔ یہ اپیل کیف پر روس کے تازہ اور ہلاکت خیز حملے کے بعد کی گئی، جس میں جمعہ کو ہونے والی بمباری میں ہلاکتوں کی تعداد سات تک پہنچ گئی ہے۔ حکام کے مطابق ایک معمر خاتون اسپتال میں دم توڑنے کے بعد تعداد میں اضافہ ہوا۔
روس کے مسلسل حملوں کے باعث جنگ کو تقریباً چار سال ہونے کو ہیں جبکہ اسے ختم کرنے کی سفارتی کوششیں ناکام رہی ہیں۔ بڑھتی سردی سے پہلے یوکرین کی توانائی سلامتی پر بھی شدید خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔
یوکرین نے بتایا کہ ہفتے کے روز روسی حملوں میں جنوبی علاقوں میں چار شہری جان سے گئے۔ زلینسکی نے کہا کہ یوکرین کو ایسی مدد چاہیے جو زندگیاں بچا سکے مزید فضائی دفاعی نظام، بہتر حفاظتی صلاحیتیں اور اتحادیوں کی زیادہ مضبوط حمایت۔
زلینسکی نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں نالیا خودیم چک بھی شامل ہیں، جو چرنوبل کے اس کارکن کی بیوی تھیں جو انیس سو چھیاسی کے المناک حادثے میں مارا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ "تقریباً چار دہائیاں بعد وہ بھی کریملین کی نئی جارحیت کا شکار بن گئیں۔”
اسی دوران یوکرین نے روس کے دارالحکومت کے قریب تیل کے ایک ریفائنری پر حملے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔ یوکرینی فوج کے مطابق یہ حملہ دشمن کی میزائل صلاحیت کم کرنے کی کوشش کا حصہ ہے۔ روسی حکام نے کہا کہ پچیس ڈرون مار گرائے گئے، جبکہ گرتے ملبے سے ایک جگہ آگ بھڑک اُٹھی مگر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں۔



