زیلنسکی کی اپیل یورپ اگلے ۲ تا ۳ سال تک یوکرین کی مدد جاری رکھے
یوکرین کے صدر وولو دیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ملک کو یورپی مالی مدد کی سخت ضرورت ہے تاکہ وہ روس کے خلاف جنگ مزید دو سے تین سال تک جاری رکھ سکے۔ زیلنسکی کے مطابق یوکرین اب تک اپنی فوجی اور مالی ضروریات کے لیے زیادہ تر بین الاقوامی اتحادیوں پر انحصار کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا، “ہم دہائیوں تک نہیں لڑیں گے، لیکن یورپی ممالک کو یہ دکھانا ہوگا کہ وہ کچھ سالوں تک مستقل مدد فراہم کر سکتے ہیں۔” زیلنسکی نے بتایا کہ یورپی یونین کی جانب سے روس کے منجمد اثاثوں سے یوکرین کو مدد دینے کے منصوبے پر کام جاری ہے۔
گزشتہ ہفتے یورپی رہنماؤں نے کمیشن کو ہدایت دی تھی کہ وہ دو سالہ مالی منصوبے پر غور کرے، جس کے تحت اربوں یورو کے منجمد روسی اثاثے یوکرین کی مدد میں استعمال ہو سکتے ہیں۔
زیلنسکی نے مزید کہا کہ اگر جنگ جلد ختم ہو جاتی ہے تو یہ رقم بحالی کے کاموں میں استعمال ہوگی، لیکن اگر جنگ جاری رہی تو اسے ہتھیاروں کی خریداری پر خرچ کیا جائے گا۔
انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی اپیل کی کہ وہ چینی صدر شی جن پنگ پر دباؤ ڈالیں تاکہ وہ روس کی مدد کم کریں۔ زیلنسکی نے کہا کہ اگر چین روس سے تیل و گیس کی خرید کم کرتا ہے تو یہ جنگ کے خاتمے میں ایک بڑا قدم ثابت ہو سکتا ہے۔



